By: Imran Malik
پاکستانی صحافت کا ایک بڑا نام اور پرنٹ کی دنیا کا ایک معتبر چہرہ شفیق اور مہربان ہمایوں سلیم کو انکی نیو گروپ کیلیے گراں قدر خدمات کے نتیجے میں لاھور کے ابھرتے چینل لاھور رنگ کا پراجیکٹ ہیڈ بنا دیا گیا ہے،
اس سے پہلے وہ ایگزیکٹو ایڈیٹر روزنامہ نئی بات کی ذمہ داری نبھا رہے تھے، گو انکی خدمات لاھور رنگ کیلیے بھی مستعار لی گئیں تھیں، جسے وہ بڑی ذمہ داری کیساتھ نبھا رہے تھے
یار دوست جانتے ہیں کے وہ پرنٹ میڈیا سے تو الگ ہو گئے ہیں لیکن انکے اندر سے پرنٹ میڈیا نکالا نہیں جا سکتا-نئی بات ادارے کی بنیاد میں بھی ہمایوں سلیم کی شب و روز محنت اور پسینہ شامل ہے،
روزنامہ خبریں کی نرسری سے نکلنے والے ہمایوں سلیم پاکستان ایکسپریس کے ایڈیٹر رہنے کے علاؤہ سابقہ پراجیکٹ ہیڈ سیون نیوز بھی رہ چکے ہیں
اسکے علاؤہ ہمایوں سلیم کنٹرولر نیوز اے لائیٹ ٹی وی بھی خدمات سر انجام دے چکے ہیں
پراجیکٹ ہیڈ لاھور رنگ ہمایوں سلیم کیلیے کوئی آسان ٹاسک نہیں ہے، میں سمجھتا ہوں کے یہ انکے لیے کسی ہمالین ٹاسک سے کم نہیں، کیونکہ انکا مقابلہ محسن نقوی کے چینل 42 نیوز اور دنیا نیوز کے لوکل چینل لاھور نیوز سے ہے
ابھی اگر کسی کلائینٹ سے بات کی جائے تو لاھور رنگ ابھی تیسرے نمبر پر کھڑا ہے، اب ہمایوں سلیم کو پرنٹ میڈیا سے باہر آکر لاھور رنگ کی پچ پر فرنٹ فٹ پر کھیلنا ہو گا
پہلا چیلنج بروقت نیوز کا ہے، نیو گروپ کا لاھور میں ایک بڑا نیٹ ورک ہے، رپورٹرز کی کمی نہیں لیکن انکی صلاحیتوں کو اچھے سے بھر پور طریقے سے آگے لانے کی ضرورت ہے، بہت سے رپورٹرز تمام چینلز اور پیمرا کی گائیڈ لائینز کو خاطر میں نہیں لاتے اور سوشل میڈیا پر اپنے ذاتی نام کو بڑھاوا دینے کیلیے چینل کو استعمال کیا جاتا ہے، اس سے لائیکس تو مل جاتے ہیں، لیکن چینل کی ساکھ داؤ پر لگ جاتی ہے، ہمایوں سلیم کو اس پر پالیسی ترتیب دینی ہو گی، کیونکہ کوئی بھی شخص ادارے سے بڑا نہیں ہو سکتا
دوسرا مارکیٹنگ و سیلز میں لاھور رنگ کو نیو ٹی وی کی سٹپنی کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے، لاھور رنگ کو اپنی ایک الگ شناخت بنانی ہی، اپنے زور و بازو پر یقین رکھنا ہو گا
دنیا بھر میں میں ریجنل/ لوکل/ سٹی چینلز، اس شہر سے جڑی خبروں کا مرکز ہوتے ہیں، کلچرل، سیاسی، سماجی نیوز کی کوریج بنیادی مقصد ہونا چاہیے، ٹاک شوز کی لوکل چینل پر کوئی ضرورت نہیں ہوتی اس کیلیے سامعین کے پاس اور بڑے چینلز کی آپشن موجود ہوتی ہے
معلوماتی پیکجز کسی بھی چینل کیلیے ریڑھ کی ہڈی سی اہمیت رکھتے ہیں، اسان کام یہ سمجھ لیا گیا ہے کے کیمرہ اٹھاؤ اور عوام میں نکل جاو، پیکج خود بخود بن جائیگا، اس مائینڈ سیٹ سے ہمایوں سلیم کو لاھور رنگ کو نکالنا ہو گا، ریسرچ اور سکرپٹ ان پیکجز کیلیے اشد ضروری ہیں، اس پر فوکس کرنا ہو گا-
ہم میڈیا بائیٹس، سینئر صحافی ہمایوں سلیم کو پراجیکٹ ہیڈ لاھور نیوز بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں
تحریر: عمران ملک (عمران ملک ایک فلم میکر اور وی لاگر ہیں، سماء، کے ٹی این اور ٹین سپورٹس کیساتھ منسلک رہ چکے ہیں، اور پچھلے نو سال سے اپنی میڈیا ویب سائیٹ میڈیا بائیٹس چلا رہے ہیں)