چیئرمین پاکستان تحریک ایمان حاجی محمد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان کے حکمرانوں نے ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا ہے۔ ہم اپنے فیصلے آزادانہ طور پر نہیں کر سکتے۔
ہمیں ہر سال قرض کی قسط بمع سود ادا کرنا پڑتی ہے، اور ہمارے سیاستدان قرض کی ادائیگی کے لیے بھی آئی ایم ایف سے مزید قرض حاصل کرتے ہیں۔
حاجی محمد رفیق نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اقتدار میں آئے تو انہوں نے مزدور یونین کی بنیاد رکھی جو کہ آج کاروبار کی تباہی کا سبب ہے۔ جنرل ضیاء الحق، بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کی حکومتوں نے بھی قرض میں اضافہ کیا اور پرویز مشرف اور عمران خان نے بھی قرضے لے لے کر ملک کو چلایا۔
انہوں نے اپیل کی کہ باہمی مشاورت سے سیاسی جماعتوں پر مشتمل ایک قومی حکومت تشکیل دی جائے جس کا کام 2 سال مین آئی ایم ایف کا 25 فیصد قرض واپسی ہو۔ قرض کی عدم ادائیگی کی صورت میں ان کو نااہل قرار دیا جائے اور 10 سال کے لئے قید با مشقت کی سزا سنائی جائے۔
حاجی محمد رفیق کا کہنا تھا کہ سود کو اللہ تعالی نے اپنے ساتھ کھلی جنگ قرار دیا ہے، اسی بات کو سوچ کر میں نے اپنی نئی سیاسی جماعت پاکستان تحریک ایمان کی بنیاد رکھی۔
دبئی میں جانب منزل کے لئے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا سیاسی جماعت کے قیام کا مقصد آئی ایم ایف سے چھٹکارا، سودی نظام کا خاتمہ اور ملک میں اسلامی نظام نافذ کرنا ھے۔
اس موقع پر مرکزی جنرل سکرٹری تحریک ایمان ملک عاطف عطا اعوان اور نائب صدر حاجی محمد صدیق ،مرکزی رہنما محمد بلال لاشاری بھی موجود تھے