میڈیا رپورٹنگ کو جہاں انتھک اور مشکل کام کہا جاتا ہے وہیں کسی چینل کیلیے بزنس لانا بھی ہر کسی کے بس کی بات نہیں، ابھی تک یہی خیال کیا جاتا تھا کے لاھور میڈیا سیلز میں اب صرف سینیئرز کی حکومت رہ گئی ہے، لیکن عثمان غنی اور اسکی قبیل کی ینگ جنریشن نے ثابت کیا کے پروفیشنلزم، ہارڈ ورک اور جارحانہ انداز میں اگر میڈیا سیلز کی جائے تو کامیابی آپ کا مقدر ٹھہرتی ہے، عثمان غنی مقدر کے ان سکندرز میں سے ہے جسے جب چینلز کو ضرورت پڑتی ہے اپنی سپاہ میں شامل کر لیتے ہیں، اور عثمان بھی قسمت کا ایسا دھنی ہے کے ہمیشہ فرنٹ فٹ پر کھیلتا ہے اور جس چینل کیلیے کام کرتا ہے اسکی ضرورت بن جاتا ہے
سماء کیساتھ یہ دوسری دفعہ پارٹنرشپ قائم کرنے جا رہا ہے
اس سے پہلے ہم نیوز کیساتھ تقریبا ساڑھے تین سال کام کیا، اور اپنے ٹارگٹس ہمیشہ پورے کرتا رہا، اس سے پہلے تقریبا چھ
سال سماء کیساتھ منسلک رہا اور میڈیا سیلز کے داؤ پیچ سیکھے، پرائیویٹ سیکٹر کیساتھ ساتھ گورنمنٹ سیکٹر میں بھی بھر پور مہارت حاصل کی
پنجاب یونیورسٹی سے ماس کوم اور مارکیٹنگ کیساتھ ڈبل میجرز کرنیوالے عثمان غنی نے کیریئر کا آغاز ہم اینٹرٹینمنٹ سے کیا اور تقریبا ایک سال چینل کیساتھ منسلک رہے، اور پھر وہاں سے سماء ٹی وی لمبی اننگ کھیلنے چلے گئے، اپنے تقریبا گیارہ سالہ کیریئر میں عثمان غنی نے صرف دو اداروں ہم گروپ اور سماء کیساتھ کام کیا، اور اگر کہا جائے کے یہ دونوں اداروں کے درمیان پنگ پانگ بنے رہے تو بے جا ناں ہو گا
اب انہوں نے بحثیت سینیئر مینجر سیلز سماء ٹی جوائن کیا ہے، اب ہم خواہش کرینگے کے اب یہ اپنے جارحانہ انداز میں ذرا کمی لائینگے اور میچور ہونیکا ثبوت دینگے
میڈیا بائیٹس کی دعائیں آپکے ساتھ ہیں عثمان غنی